the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
                      
    امن وسکون خاص طبقہ وجماعت کی جاگیر نہیں ہے بلکہ یہ دنیامیں بسنے والے تمام انسانوں کا پیدائشی اور بنیادی حق ہے جس سے انہیں کسی بھی حالت میں محروم نہیں کیا جاسکتا،تمام مذاہب میں امن وانصاف، احترام انسانیت اور برابری کے حقوق سمیت قیام امن کی تعلیم دی گئی ہے، ان مذاہب کے درمیان مذہب اسلام کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ صرف امن کاتصور اور خاکہ ہی نہیں پیش کرتا بلکہ ایسے نظام کی تعلیم دیتا ہے جس کواپنا کر دنیامیںواقعی امن وسکون اور راحت کی فضا ء قائم ہو ، اس مذہب کو اسلام اور اس کے ماننے والوں کو مسلمان کہا جاتا ہے جس میں خو د ہی سلامتی کا مفہوم داخل ہے اسی طرح انہیں مومن کہا جاتاہے جو امن سے ماخوذ ہے ، اسلام کے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمان اور مومن کا واضح مطلب یہ بتایا ہے کہ مومن وہ ہے جس کے شر سے دوسرے محفوظ رہیں ، اور ارشاد فرمایا جس کے تعلق سے دوسرے لوگ اپنے مال اپنی جان اور اپنی عزت وآبرو پر خطرہ محسوس کریں وہ مسلمان نہیں ۔ یہ حدیث مختلف کتب احادیث میں مختلف راویوں سے مروی ہے ، قرآن کریم کی متعدد آیتوں میں اللہ تعالیٰ نے واضح فرمایا: ’’زمین میں فساد بر پا نہ کرو‘‘’’ اللہ فسادیوں کو ہر گز پسند نہیں کرتا ‘‘اصلاح کے عمل میں نقص پیدا کرنے اور زمین پر بگاڑ پھیلانے کو قتل انسانیت سے بڑا جرم اور گناہ قرار دیتے ہوئے فرمایا ’’ اور فتنہ قتل سے بھی زیادہ سخت گناہ ہے ‘‘ روئے زمین پر انسانوں کے آباد ہوتے ہی تاریخ کا پہلا قتل قابیل کے ہاتھوں ہابیل کا ہوا قرآن کریم نے جگہ جگہ اس کی مذمتیں بیان کی اور فرمایا کہ قیامت تک جتنا قتل ہوگا اس کا گناہ اصل قاتل کے ساتھ قابیل کو بھی ہوگا کیونکہ اس نے اللہ کی زمین پر بگاڑ کا ایک راستہ ہموار کیا ۔
     اسلام ایک ایسے معاشرے کی تشکیل چاہتا ہے جہاں ظلم وعدوان ناانصافی عدم مساوات کا کوئی نام ونشان نہ ہو،ایسا معاشرہ جہاں مادی طاقت کی جگہ علم و ہنر کو فوقیت حاصل ہو، جہاں لوگ ایک دوسرے سے حسد نہ کریں بلکہ ایک بھائی بن کر ہمیشہ دوسروں کی مدد کے لئے تیار رہیں ، چھوٹے بڑوں کا ادب کریں ، بڑے چھوٹوں کے ساتھ ہمدردی کا معاملہ کریں انہیں اچھی راہ دکھائیں، بڑے چھوٹوں کے لئے قابل تقلید اور مثالی بنیں ، جہاں باہمی تعلقات کی بنیادشرافت وحیا پر قائم ہو سب کو ان کی محنت کا صلہ ملے ، جہاں اخوت و مساوات کی حکمرانی ہو ، ایسا معاشرہ جہاں لوٹ کھسوٹ اور دولت بٹورنے کی خواہش کو بھڑکانے والی محرکات کی کوئی گنجائش نہ ہو ، کسی کے لئے بھی ادنی درجے کی عصبیت کا ماحول نہ ہو، ہر طرف انصاف کا بول بالا ہو، الغرض اسلام ہی ایک ایسا مذہب ہے جس نے مکمل نظام اخلاق اور نظام معاشرت کا مکمل ضابطہ بتایا، پھر اس معاشرہ کو ایک آئیڈیل فلاحی مملکت قائم کرنے کے لئے تمام نوع انسانی کے لئے ایک مثال اور راہ عمل پیش کیا، چنانچہ دور رسالت اور خلافت راشدہ کا معاشرہ ہمارے سامنے ہے جہاں کسی طرح کا کوئی جھول اور کسی طرح کی کوئی کوتاہی نہیں ہے، اسلام کی اس کامیاب حکمرانی میں چند بنیادی اصولوں اور ضابطوں کا پورا پورا خیال کیا گیا ہے ، یہ وہ ضابطے ہیں جن کا خیا ل کئے بغیر امن ِ عالم کا تصور ایک جنوں خیالی اور محض خواب ہے۔
     (۱)وحدت انسانیت :
    اسلام کا مذاہب عالم میں یہ امتیاز ہے کہ اس نے پور ی قوت سے وحدت انسانیت کا تصور وعقیدہ پیش کیا اور بتایا کہ ساری انسانیت اللہ کا کنبہ ہیں اللہ کے نزدیک وہی انسان محبوب ہے جو اس کے کنبے کے نزدیک بہتر ہے ، دنیا میں آباد انسانیت کو ایک رشتے کی لڑی میں پرویا اور دو دو چار کی طرح واضح کیا کہ تم سب ایک ماں باپ آدم و حوا کی اولاد ہو تم سب کو مٹی سے بنایا گیا ہے، جس میں نہ کوئی بڑا نہ کوئی چھوٹا نہ کوئی اونچا اور نہ کوئی نیچا ہے، کوئی خاندان اور کو ئی فرد نہ تو پیدائشی رذیل ہے اور نہ پیدائشی شریف بلکہ اس کا کرم اور کریکٹر اسے جنتی بناتا ہے یا جہنمی ، بڑا بناتاہے یا پست کر دیتا ہے ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے برابر فرمایا ’’ کسی کالے کو گورے پر گورے کو کالے پر ، عربی کو عجمی پر عجمی کو عربی پر کسی طرح کی کوئی فضیلت نہیں اللہ کے نزدیک فضیلت والا وہی ہے جس کی زندگی میں خدا ترسی اور خشیت زیادہ ہو ، قرآن کریم نے یہودونصاریٰ کے اس عقیدے کی بھی سختی سے تردید کی کہ ہم اللہ کے قرابت دار اور دوست ہیں ، الغرض پور ی اسلامی تعلیمات انسانی برابری اور مساوات سے بھری ہوئی ہے جو کسی بھی اہل علم ونظر سے پوشیدہ نہیں ، اسلا م کا یہ ایسا اصول ہے جو ہر طرح کی عصبیت اور بھید بھاؤ اور عدم ِ مساوات کی مکمل بیخ کنی کرتا ہے جس سے دنیا میں بغاوت اور فتنہ و فساد کی راہیں مسدود ہوتی ہیں اور دنیا امن و شانتی کا گہوار ہ بنتی ہے ۔
     (۲)احترام انسانیت
     اسلام کے چند بنیاد ی اور رہنما اصول و ضوابط میں ایک مضبوط ضابطہ احترامِ انسانیت کا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ روئے زمین پر آباد تمام انسانوں کا اکرام کرے اور اسے عزت دے ایک انسان کی جان اس کی عزت اور اس کا مال دوسروں کے لئے ناحق حرام ہے ، جو چیز اپنے لئے پسند کرتا ہے وہی دوسرے کے لئے بھی پسند کرے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’ کوئی شخص اس وقت تک مسلمان نہیں ہوسکتا جو اپنے دوسرے بھائیوں کے لئے وہی چیز پسند نہ کرے جو اپنے لئے پسند کرتاہے( الحدیث )انسانو ں کی جان ومال اور آبرو ایسے ہی محترم ہے جیسے کعبہ شریف محترم ہے، انسان انسان اور خون خون میں تفریق ناجائز ہے ، سبھی انسانوں کی عزت اس کے مقام و مرتبہ کا خیا ل کرنا اسلام کی واضح تعلیم ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا لوگوں کو ان کے مقام کے اعتبار سے عزت دو خواہ وہ کسی قوم و مذہب کا ہو ‘‘ دنیا کے مشہور سخی حاتم کے صاحبزادے عدی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا حد درجہ اکرام و احترام کیا ان کے بیٹھنے اور ٹیک لگانے کے لئے



اپنے دست مبارک سے گدّا عنایت کیا یہ کھجو رکے پتوں کا گدّا تھا ابن عساکر نے لکھا ہے کہ جب وہ حضور کے عالی اخلاق سے متأ ثر ہو کر دائرئہ اسلام میںداخل ہوگئے تو صحابہ کرام سے کسی نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آج ہم نے ایک نئی بات آپ سے دیکھی ہے وہ یہ ہے کہ آپ نے عدی کے بیٹھنے کا خاص اہتمام فرمایا ارشا د ہوا یہ اپنی قوم کا شریف آدمی ہے پھر فرمایا جب کسی قوم کا کوئی شریف یا باعزت آدمی آئے تو اس کی عزت کرو ‘‘ ۔
    رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم جس وقت دنیا میں تشریف لائے اس وقت انسانوں کی نظر میں سب سے حقیر اور بے وقعت خود انسانی جان ہی تھی معمولی معمولی پر چیزوں پر انسانوں کا خون پانی کی طرح بہا دیا جاتا تھا چھوٹی چھوٹی باتوں پر ہونے والی لڑائیاں سالوں جاری رہا کرتیں ، قتل غارت گری کا بازار گرم تھا انسانی معاشرے میں انسان کی جان ومال اور عزت وآبروکو ادنی درجہ کا بھی تحفظ حاصل نہیں تھا قرآن کریم نے احترام انسانیت کی تعلیم دی اور انہیں محترم و مقدس قرار دیا نا حق کسی بے قصور انسان کے خون بہانے کو پوری انسانیت کے قتل کے مترادف قرارد یا ارشاد خداوند ی ہے ’’ جو کوئی قتل کرے ایک جان کو بلا عوض جان کے یا بغیر فساد کرنے کے ملک میں تو گویا قتل کر ڈالا اس نے سب انسانوں کو ‘‘(القرآن)وہ ایک انسان کو قتل اورموت کے منھ سے بچا نے کو پوری انسانیت کی زندگی اور حیات کا سبب قرار دیتا ہے ارشاد ہے ’’ جس نے زندہ رکھا ایک جان کو تو گویا زندہ رکھا سب لوگوںکو‘‘ (سورۃ المائدہ: ۳۲)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پوری زندگی احترام انسانیت کی بحالی کی کوششیں فرماتے رہے ، اسلام کا یہ اصول دنیا سے ظلم وتشدد کے خاتمہ کے لئے سنگ ِ میل کی حیثیت رکھتا ہے
     (۳) عدل وانصاف
     عدل و انصاف ہر انسان کا بنیادی حق بتایا یہ ایک ایسا اصول ہے جس سے دنیامیں امن وسکون اور محبت واعتماد کا ماحول بنتا ہے جب یہ جاتا ہے تو امن وسکون اور عافیت ومحبت کے بھی جنازے نکل جاتے ہیں جس معاشرے میں عد ل وانصاف ملتا ہے ، مظلوموں کی فریاد رسی کی جاتی ہے انہیں ان کا حق دیا جاتا ہے، تو وہ سماج سکھی رہتا ہے۔ اور امن وشانتی کی فضا بحال رہتی ہے مگر جب لوگوں کے حقوق مارے جائیں ، مظلوموں کو ان کا حق نہ دیا جائے ، اور مظلوم ظلم وستم کی چکی میں پستے رہیں تو دھیرے دھیرے مظلوم ظالم کے خلاف کھڑے ہو جاتے ہیں ، اوراپنے حقوق کی بازیافت کی جدوجہد میں مصروف ہو جاتے ہیں ، اس وقت دنیا میں بد امنی ، نفرت اور تشدد کی وجہ یہی ہے کہ کہیں کسی طبقہ کو اس کے مذہبی حق سے محروم کیا جاتا ہے ، تو کہیں کسی قوم کی تہذیب اور اس کے کلچر اور زبان پر حملہ کیا جاتا ہے اسی حقیقت کو سامنے رکھتے ہوئے اسلام ہر طبقہ کے ساتھ عدل وانصاف کی تاکید کرتاہے ، یہاں تک کہ دشمنوں کے ساتھ بھی عدل وانصاف کا حکم دیتا ہے ، قرآن کریم میں ارشاد فرمایا گیا ہے کہ کسی قوم کی دشمنی تم کو اس بات پر نہیں ابھارے کہ تم اس کے ساتھ عدل نہ کرو عدل وانصاف سے کام لو یہی تقویٰ ہے (سورۃ المائدہ : ۸) مسلمانو! گواہ بن کر انصاف کے ساتھ کھڑے رہو گرچہ تمہاری گواہی تمہارے اپنے خلاف ہو یا ماں باپ یا رشتہ داروں کے خلاف ہو (سورۃ النساء :) اور جب تم لوگوں کے درمیان فیصلہ کروتو انصاف کرو (سورۃ النسائ)
     اسلام ایسے نظام عدل کی برتری کا داعی ہے جس کی حکمرانی صرف عدالتوں میں نہیں بلکہ انسانی معاشر ے کے ہر شعبہ اور ہر مقام پر ہو ہر فرد اپنے اپنے دائرئہ اختیار اور حدود سلطنت میں نظام ِ عدل قائم کرنے کے لئے پابند عہد ہو دوسرے لفظوں میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ اسلام ہمہ گیر عدل و انصاف کی تعلیم دیتا ہے، انصاف کے معاملے میں بڑے چھوٹے ، امیروغریب ، شاہ و گدا، حاکم و محکوم ، عورتوں اور مردوں کے درمیان کسی طرح کی کوئی تفریق نہ ہو ، یقینا آج کے اس پر تشدد ماحول میں اسلام کے اس محکم ضابطہ عدل وانصاف کی پاسدا ری کئے بغیر امن کا تصور نہیں کیا جا سکتا ۔
 اسی طرح اسلام کی اہم ہدایت عد م تعصب اور ظلم و عدوان سے اجتناب کی ہے ، اسلام ظلم وتشدد کی ہر شکل کو چاہے کسی کے ہاتھوں انجام پائے حرام قرار دیتا ہے ظالموں سے اظہار نفرت اور مظلوم کی حمایت میں صف بندی کی تاکید کرتا ہے تاکہ ظلم کے پنجہ کو موڑا جا سکے جس سماج میں ظلم و تشدد کو ہوا دی جاتی ہے ، بے قصو ر لوگوں کو ظلم وتشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے وہ سماج قہر خداوند ی کا شکار ہو جاتاہے ، یہی وجہ ہے کہ بڑے بڑے ظالم حکمرانوں کی حکمرانی اور اس کا غرور خاک میں مل گیا جب انہوں نے اپنے رعایہ کے ساتھ عدل وانصاف کے بجائے ظلم و ستم کی راہ اپنائی قرآن شریف میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے ’’ اور ظالموںکا کوئی مددگار نہیں۔
      (۴)ادائیگی حقوق
    دنیامیں امن کی بحالی کے لئے لازم ہے کہ ایک دوسروں کے مکمل حقوق کی ادائیگی کا اہتمام کیا جائے اس وقت عالم میں بگاڑ و فساد کی ایک بڑی وجہ حقوق تلفی بھی ہے ہر شخص ، ہر جماعت ، ہر مذہب اور ہر ملک، اپنا حق تو لینا چاہتا ہے مگر دوسرو ںکے حق نہیںدینا چاہتا اسلام اس کی تعلیم دیتا ہے کہ حق داروں کے حقوق ادا کئے جائیں اگر کوئی شخص دنیا میں کسی کا حق دبا تا ہے تو وہ آخرت میں اللہ کی نظر میں مبغوض و ملعون ہو گا اسلام کی نظر میں اچھا مسلمان وہ ہے جو دوسروںکے ساتھ حسن ِ سلوک اور اچھائی کا برتاؤکرے اس کے دکھ درد اور خوشی وغم میں ہمیشہ شریک رہے ، بھوکوں کو کھانا کھلائے پیاسوں کو پانی پلائے ، ننگوں کو کپڑا پہنائے چاہے وہ کسی مذہب یا قوم سے تعلق رکھتا ہو ۔
     اسلام کی یہ وہ بنیاد ی اور امتیازی تعلمیات ہیں جن کی رعایت امن ِ عالم کی بحالی کی کوششوں میں معین ومدد گار ہوں گی اور ان کے بغیر ساری کوششیں اکارت ہوں گی ، ضرورت ہے کہ اسلام کے اس حسن کو دنیا کے سامنے پوری قوت سے اجاگر کیا جائے تاکہ ظلم وعدوان، تشدداور ناانصافیوں کے دروازے بند ہوں ، اخوت و محبت عتماداور امن و سکون کا شیریں ماحول دنیا کو مل سکے ۔

  محمد شبلی القاسمی سکریٹری تنظیم تحریک ائمہ مساجد آل بہار
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.